Sunday 5 March 2017

معرفت بزبانی مولا علی

* میں نے اللہ کو ارادوں کے ختم ہوجانے،  عہد و پیمان کے ٹوٹ جانے اور ہمّتیں ہار جانے کے ذریعے پہچانا
* اوّل دین اسکی معرفت ہے اور کمامِ معرفت اسکی تصدیق ہے
* تمام کاموں میں سرفہرست اللہ کی معرفت ہے اور اسکا ستون اطاعتِ خدا ہے
* جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا بلاشبہ اس نے اپنے پروردگار کو پہچان لیا
* جو اپنے نفس کی معرفت سے عاجز رہا تو وہ اپنے پروردگار کی معرفت سے اس سے زیادہ عاجز ہوگا
* کوئ ایسی حرکت نہیں جس کے لئے تم معرفت کے محتاج نہ ہو
* عارف کا چہرہ ہشاش بشاش اور مسکراتا ہوا ہوتا ہے جبکہ اس کا دل خائف اور محزون ہوتا ہے
* عارف وہ ہے جس نے اپنے نفس کو پہچان کر اسے خواہشوں کی غلامی سے آزاد کردیا اور اسے ہر شئے سے دور کردیا جو اسے اللہ سے دور کرتی ہو اور اسکی تباہی کا باعث ہو
* معرفت دل کا نور ہے
* علم کا ثمرہ اللہ کی معرفت ہے
* بہت سی معرفتیں گمراہیوں کی طرف لے جاتی ہیں
* معرفت کی انتہا یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو پہچان لے
* ہر عارف یعنی خداشناس غمزدہ ہوتا ہے
* اھلِ معرفت سے ملاقات دلوں کی تعمیر اور قابلِ استفادہ حکمت ہے
* جو برائ میں سے اچھائ نہ پہچاان لے وہ چوپایا ہے
* جو اللہ کی معرفت کے سلسلے میں ذاتی رائے اور قیاس آرائیوں پر بھروسہ کرتا ہے وہ گمراہ ہوجاتا ہے اور تمام امور اس کے لئ سخت ہوجاتے ہیں
* جسکی معرفت صحیح ہوجاتی ہے اسکی ہمّت و طبیعت فانی دنیا سے ہٹ جاتی ہے
* تھوڑی سی معرفت بھی دنیا میں زہد کا باعث بنتی ہے
* کسی چیز میں اس وقت تک ہرگز دلچسپی نہ لینا جب تک تم اسے پہچان نہ لو
* اعلٰی ترین معرفت یہ ہے کہ آدمی خود کو پہچان لے اور اپنی قدرومنزلت سے واقف ہوجائے
باطن
* جو اپنا باطن درست کرلیتا ہے اللہ اسکا ظاہر اچھا کردیتا ہے
* خوش بختی ہے اس شخص کےلئے جو اپنے آپ کو کمتر سمجھے،  جس کا ذریعہءمعاش پاکیزہ،  باطن صاف اور اخلاق اچھا ہو
* اللہ اپنے بندوں میں جسے چاہے گا نیک نیتی اور پاک باطنی کی بنا پر داخلِ جنّت کردیگا
* اس دن کےلئے عمل کرو جس دن کےلئے تمام چیزوں کا ذخیرہ کیا جاتا ہے اور جس دن تمام راز آشکار ہوجائیں گے
* تم سب اللہ کے دین کے اعتبار سے بھائ بھائ ہو،  تم میں صرف بدباطنی اور بری نیّتیں ہی اختلاف پیدا کرتی ہیں
* جس کا باطن اچھا ہوتا ہے وہ کسی سے نہیں ڈرتا
* پاک باطنی،  درست بصیرت ہونے کی دلیل ہے
* وزراء کی آفت بدباطنی ہے
* مرتب.... نظام الحسینی

No comments:

Post a Comment